بنگلورو 29؍مئی (ایس او نیوز)ریاستی پولیس ڈائریکٹر جنرل اوم پرکاش نے تمام اعلیٰ پولیس افسران اور پولیس اسٹیشنوں کو حکم جاری کردیا ہے کہ 4جون کو پولیس اہلکاروں نے جو چھٹی کی درخواستیں دے رکھی ہیں، انہیں نامنظور کردیا جائے۔ان کے مطابق دوسری ریاستوں کے مقابلے میں کرناٹکا پولیس کو بہت زیادہ سہولتیں حاصل ہیں ، پہلے یہ بات سب کو جان لینی چاہیے۔اس کے بجائے کسی کے بہکاوے میں آنا صحیح نہیں ہے۔
انہوں نے ہڑتال پر جانے کا منصوبہ بنانے والے پولیس والوں سے کہا کہ امن و امان قائم رکھنا اور عوام کے جان ومال کی حفاظت کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے ۔ اگر اسے چھوڑ کر پولیس والے خود ہڑتال پر جائیں گے تو پھر ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔اور غیر ضمانتی معاملہ درج کیا جائے گا۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ہوم منسٹر اور چیف منسٹر نے یقین دلایا ہے کہ پہلے پولیس والے ہڑتال پرجانے کا فیصلہ واپس لیں۔پھر اس کے بعد مسائل پر غوروخوض کیا جاسکتا ہے۔اس لئے 4جون کو پولیس والوں کو کسی بھی حالت میں اجتماعی چھٹی پر نہیں جانا چاہیے۔اس ہڑتال میں صرف سول پولیس والوں نے ہی حصہ لینے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ ریزرو فورس، سٹی ریزرو رفورس اور ڈسٹرکٹ ریزرو فورس سے وابستہ پولیس والوں نے اس ہڑتال سے دور رہنے کا فیصلہ لیا ہے۔دوسری طرف خفیہ محکمہ سے ضلعی سطح پر ہڑتال کے سلسلے میں تیاریوں کی رپورٹ سرکارکودی گئی ہے۔اور ڈائریکٹر جنرل کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ۴ جون کو اجتماعی چھٹی لے کر ہڑتال کرنے والوں کے خلاف کیا اقدامات کیے جانے چاہئیں، ان کی تفصیل تمام پولیس اسٹیشنوں کو بھیج دی گئی ہے۔
ضلع ایس پی کی وارننگ: ضلع شمالی کینر اکے ایس پی ونشی کمار نے بھی اپیل کی ہے کہ ۴ جون کو کوئی بھی پولیس والا چھٹی پر نہ جائے۔ اگر کسی نے ایسا کیا تو پھر اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔سرسی سرکل انسپکٹر کے دفتر میں انہوں نے ایک نشست منعقد کی اور پولیس والوں سے ہڑتال میں حصہ نہ لینے کی اپیل کی۔اور کہا کہ کرناٹکا پولیس ایکٹ اور کرناٹکا پولیس مینول کے مطابق پولیس والوں کے لئے پر ہڑتال پر جانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔بلکہ ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی گنجائش موجود ہے۔ایک ضابطے والی فورس کے ارکان ہوتے ہوئے اپنی ذمہ دری بھول کر پولیس کی طرف سے احتجاج کا راستہ اپنانا صحیح نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی مسائل ہیں اسے حکومتی سطح پر حل کیا جانا چاہیے۔ ایک دو دن میں سب مسائل ایک ساتھ حل نہیں ہوسکتے ۔ مرحلہ وار تمام مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔